پاکستان نے ڈیجیٹل مستقبل کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اے آئی ریپر مقابلہ شروع کر دیا ہے۔ یہ قومی سطح کا مقابلہ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے ذیلی ادارے، اگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے۔
اس مقابلے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ملک کے نوجوانوں، پروفیشنلز، اسٹارٹ اپس اور محققین کو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے ذریعے حقیقی زندگی کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی ترغیب دی جائے۔ تعلیم، صحت، مالیات، گورننس اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم شعبوں کو اس میں خاص طور پر شامل کیا گیا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ان مسائل کے جدید حل سامنے آ سکیں۔
یہ مقابلہ پاکستان کے پانچ بڑے شہروں—کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور اور اسلام آباد—میں منعقد ہوگا، جبکہ گرینڈ فائنل اسلام آباد میں کیا جائے گا جہاں بہترین ٹیمیں اور افراد اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔
اس مقابلے کی سب سے بڑی خصوصیت ہے 8.75 ملین روپے کی انعامی رقم، جو ملک کے سب سے بڑے ٹیکنالوجی مقابلوں میں سے ایک ہے۔ تاہم، یہ صرف انعامی رقم تک محدود نہیں۔ شرکاء کو ماہرین کی رہنمائی، اپنے آئیڈیاز کو عملی شکل دینے اور عالمی سطح کے مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اس طرح یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کو نہ صرف مواقع دے گا بلکہ عالمی سطح پر ان کی پہچان بھی بنائے گا۔
وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے مطابق یہ مقابلہ پاکستان کو "ڈیجیٹل نیشن” بنانے کے ویژن کا حصہ ہے۔ حکومت کا مقصد ہے کہ مقامی ٹیلنٹ کو آگے بڑھایا جائے، جدت کو فروغ دیا جائے اور ٹیکنالوجی کو معاشی ترقی اور سماجی بہتری کے لیے استعمال کیا جائے۔
یہ مقابلہ صرف ایک کانٹیسٹ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے جس کے ذریعے پاکستان مصنوعی ذہانت کے میدان میں اپنی مضبوط شناخت قائم کر سکتا ہے۔ یہ اقدام نوجوانوں، محققین اور اسٹارٹ اپس کو بااختیار بناتے ہوئے ملک کے ڈیجیٹل مستقبل اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کو نئی سمت دے گا۔