امریکی صدر جو بائیڈن نے حالیہ بیان میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو عالمی استحکام کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان کے نئے سفیر رضوان سعید شیخ سے ملاقات کے دوران کہی جب انہوں نے واشنگٹن میں اپنا "لیٹر آف کریڈنس” پیش کیا۔
بائیڈن نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو نہ صرف خطے کی سلامتی کے لیے ضروری قرار دیا بلکہ ان تعلقات کو عالمی چیلنجز جیسے ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی سیکیورٹی اور عالمی صحت کے مسائل کے حل کے لیے بھی اہم قرار دیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کی شراکت داری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خاص طور پر اہم ہے اور یہ دونوں ممالک کی مشترکہ ترجیح ہے کہ وہ اپنے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنائیں۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات اور تجارتی امکانات پر بھی زور دیا، خاص طور پر توانائی، گرین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔
یہ باتیں اس وقت سامنے آئیں جب امریکہ کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندیوں کی پالیسی کو جاری رکھا گیا ہے تاہم بائیڈن نے واضح کیا کہ اس قسم کے اختلافات کے باوجود، دونوں ممالک کے تعلقات کی اہمیت برقرار ہے۔
امریکی صدر نے "گرین الائنس” جیسے منصوبوں کے ذریعے بھی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی بات کی جو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔
یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب دونوں ممالک کے تعلقات کو بین الاقوامی سطح پر سیکیورٹی اور اقتصادی ترقی کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملک باہمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔