وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بین الاقوامی برادری کی جانب سے منجمد کیے گئے افغان اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کے لیے لابنگ کریں گے۔
وزیر اعظم نے یہ بات ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس میں مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو دو روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت پہنچے تھے۔
انہوں نے اپنی اور ازبکستان کے صدر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے لہ ہم اپنی پوری کوشش کریں گے کہ افغان فنڈز جو منجمد کیے گئے ہیں، ہم اس پر لابنگ کریں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ دونوں ممالک افغانوں سے بھی ملاقات کریں گے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ بین الاقوامی برادری سے تسلیم کرنے کے لیے کن شرائط کی ضرورت ہے اور ریمارکس دیے کہ افغانستان بین الاقوامی شناخت حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے: ہم نے یہ مہم مل کر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان کے راستے ازبکستان تک رابطے سے جنگ زدہ ملک کے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے گا جنہوں نے گزشتہ 40 سالوں سے مشکل وقت کا سامنا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مزید “کمزور” ہو گیا
میڈیا ٹاک سے قبل دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیر اعظم نے ازبک صدر کا پاکستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے آغاز کیا اور گزشتہ سال تاشقند اور سمرقند کے دورے کے دوران پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال پر ایک بار پھر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے جنوبی ایشیا کے ساتھ تقریباً 500 سال سے قریبی تعلقات رہے ہیں جو گزشتہ 200 سالوں سے بھگت رہے ہیں۔
اس لیے ہم نے، آپ اور میں نے اپنے ثقافتی روابط اور ہماری تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان تعلقات کو بہتر کرنے اور اپنے تعلقات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ جب سے انہوں نے اور ازبک صدر نے تعلقات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستانی تاجروں اور ازبکستان کی تاجر برادری کے درمیان مشترکہ منصوبوں میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے صدر مرزایوئیف کو اردو اور ازبک میں ایک جیسے الفاظ پر مشتمل کتاب پیش کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے مجھے جو کتاب دی ہے اس میں آپ نے دلچسپی لی ہے کہ ازبک زبان اور اردو میں کتنے الفاظ ایک جیسے ہیں اور ان کی تعداد 3000 ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف تجارت بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ہم ازبکستان سے تعلق رکھنے والے پہلے مغل بادشاہ ظہیرالدین بابر پر بھی فلم بنائیں گے۔
وزیراعظم نے پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے درمیان ریلوے منصوبے کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ پاکستان کو وسطی ایشیا اور وسطی ایشیائی جمہوریہ کو پاکستان اور گوادر سے جوڑ دے گا۔