ٹویٹر نے بلیو ٹک پر فیس کا آغاز کر دیا
ٹویٹر نے ماہانہ 7.99 ڈالر میں سبسکرپشن سروس کا آغاز کر دیا ہے جس میں ‘بلیو ٹک’ شامل ہے جبکہ یہ آپشن فی الحال صرف آئی فون یوزرز کو میسر ہے۔
یہ سہولت فی الحال امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور یوکے کے ایپل آئی او ایس صارفین کے لئے دستیاب ہے۔
جن افراد یا کمپنیوں کو تصدیق کی بنا پر پہلے بلیو ٹک حاصل ہے، فی الحال ان کا بلیو ٹک برقرار ہے اور یہ علم نہیں ہے کہ ان کا یہ بلیو ٹک کب تک برقرار رہے گا۔
فیس ادا کر کے بلیو ٹک دینے کے نقصانات
بلیو چیک حاصل کرنے میں کامیاب ہونے والا کوئی بھی شخص امریکہ میں ہونے والے منگل کے انتخابات سے قبل غلط معلومات میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے لیکن مسک نے ہفتے کے روز ایک سوال کے جواب میں ٹویٹ کیا کہ ٹویٹر نقالی کی کوشش کرنے والے اکاؤنٹ کو معطل کر دے گا اور رقم اپنے پاس رکھے گا! لہذا اگر اسکیمرز ایک ملین بار ایسا کرنا چاہتے ہیں، تو یہ صرف پیسے ضائع کرنے کا طریقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | دوست محمد مزاری کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
یہ بھی پڑھیں | ٹھیک ہوتے ہی لانگ مارچ کا دوبارہ اعلان کروں گا، عمران خان
لیکن بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ بلیو ٹک فیس سے ٹویٹر پر درست مواد اور معلومات کو نقصان پہنچ سکتا ہے جسے عوامی ایجنسیاں، الیکشن بورڈ، پولیس ڈیپارٹمنٹ اور نیوز آؤٹ لیٹس لوگوں کو معتبر طریقے سے باخبر رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
موجودہ ویریفیکیشن سسٹم ختم ہو جائے گا
اس تبدیلی سے ٹوئٹر کا موجودہ تصدیقی نظام ختم ہو جائے گا، جسے 2009 میں مشہور شخصیات اور سیاستدانوں جیسے اعلیٰ پروفائل اکاؤنٹس کی نقالی کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ ٹویٹر کے پاس اب تقریباً 423,000 تصدیق شدہ اکاؤنٹس ہیں جن میں سے بہت سے دنیا بھر سے رینک اور فائل صحافی ہیں جن کی کمپنی نے تصدیق کی ہے قطع نظر اس کے کہ ان کے فالورز کتنے ہیں۔