وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی اہم شرط پر عمل درآمد کا ایک اور فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی ہے اور منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی ہے۔
بجلی کتنی مہنگی ہو گی؟
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اوسطاً 5 روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیج دیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا فیصلہ ٹیرف کے لیے نیپرا کو بھجوایا جائے گا۔ نیپرا کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت وفاقی حکومت کو بجلی کے بنیادی نرخوں میں 10 جولائی تک اضافہ کرنا ہو گا۔ نیپرا کے فیصلے کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے سے بجلی صارفین پر تقریباً 600 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیپرا مالی سال 2024-25 کے لیے بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافہ کرے گا اور منظور شدہ اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔
نیپرا نے مالی سال 2024-25 کے لیے بجلی کے اوسط ٹیرف میں موجودہ 29.78 روپے سے بڑھ کر 35.50 روپے فی یونٹ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اسی طرح 30 جون کو ختم ہونے والے گزشتہ مالی سال میں وفاقی حکومت نے بجلی کے بنیادی نرخوں میں 7 روپے 50 پیسے کا اضافہ کیا تھا اور مالی سال 2022-23 میں بجلی کے بنیادی نرخوں میں 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ مالی سال 2024-24 کے لیے بجلی کے بنیادی نرخوں میں یکمشت اضافہ کیا تھا جبکہ مالی سال 2022-23 میں بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافہ 3 مرحلوں میں کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان اپنے سالانہ بجٹ میں آئی این ایف کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے بعد اس ماہ آئی ایم ایف سے 6 بلین ڈالر سے زیادہ کے بیل آؤٹ پر عملے کی سطح پر معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔