نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے منگل کو خیبرپختونخوا (کے پی) میں ضم شدہ اضلاع کی بہتری اور بہبود کے لیے غیر متزلزل تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وسائل میں محدودیت کا سامنا کرنے کے باوجود، حکومت ان علاقوں کی ترقی کے لیے صوبائی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
کے پی اور اس کے ضم شدہ اضلاع سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیراعظم نے ان علاقوں میں لوگوں کو درپیش چیلنجز کا اعتراف کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وفاقی حکومت صوبے کی حکومت اور شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف کے پی کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم کاکڑ نے صوبے کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
مالیاتی معاملات سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم کاکڑ نے سیکریٹریل کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں بننے والی اس کمیٹی میں منصوبہ بندی، آبی وسائل اور پٹرولیم کے وفاقی سیکرٹریز شامل ہوں گے۔ اس کی بنیادی ذمہ داری مالی مسائل کو حل کرنا، خالص ہائیڈل منافع کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنا اور تیل اور گیس کی رائلٹی کا تعین کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب میں ٹک ٹاک ویڈیو کی شوٹنگ کے دوران تین نوجوان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
نگران وزیراعظم نے پشاور میں خیبر میڈیکل کالج اور ایبٹ آباد میں ایوب میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے عمل کو تیز کرنے پر بھی زور دیا۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران، نگراں حکومت نے ملک اور اس کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے مختلف شعبوں میں اصلاحات نافذ کی ہیں۔ یہ اصلاحات اگلی منتخب حکومت کے لیے ہموار منتقلی کو آسان بنانے کے لیے بنائی گئی ہیں۔