پاکستان کے وزیراعظم نے حالیہ ہفتہ وار افراطِ زر کی شرح میں کمی پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق، دسمبر کے پہلے ہفتے میں حساس قیمت اشاریہ کے تحت افراطِ زر کی شرح میں 3.57 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اس کمی کے نتیجے میں اشیائے خور و نوش اور روزمرہ ضروریات کی قیمتوں میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی
رپورٹ کے مطابق، چند اہم اشیاء کی قیمتیں، جیسے کیلے، گندم کا آٹا، اور انڈے، نمایاں طور پر کم ہوئیں، جبکہ دیگر اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں یا معمولی فرق کے ساتھ بڑھیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کا اثر صارفین تک پہنچ رہا ہے۔
سالانہ افراطِ زر کے رجحانات
سالانہ بنیادوں پر، کچھ اشیاء جیسے کہ چکن، پیٹرول، اور ٹماٹر کی قیمتیں بھی کم ہوئیں، جبکہ گیس، مرچ پاؤڈر، اور دیگر اشیاء میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ حکومتی ترجمان نے اسے معاشی استحکام کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔
وزیرِاعظم نے کہاہے کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی اصلاحی پالیسیوں کا ساتھ دیں تاکہ ملک کی معیشت مستحکم ہو سکے۔