وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے اور حالیہ پہلگام حملے کے بعد جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک ہفتے میں دوسرا رابطہ تھا۔
گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کے سربراہ کی مسلسل کوششوں کو سراہا اور ان کی امن کی اپیل کا خیرمقدم کیا ہے۔
وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی شفاف، غیرجانبدار اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش دہرائی ہے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بھارت نے اب تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا لیکن اس کے باوجود وہ اشتعال انگیز بیانات دے رہا ہے اور جنگی ماحول پیدا کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سرحدوں کا بھرپور دفاع کرے گا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے مبینہ طور پر عالمی مالیاتی اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوششوں پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
اس موقع پر انتونیو گوتریس نے وزیراعظم کو اپنی سفارتی کوششوں سے آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ خطے میں امن کے فروغ کے لیے تمام فریقین سے رابطے جاری رکھیں گے۔
قبل ازیں ایک پریس کانفرنس میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ صورتحال خطرناک حد تک کشیدہ ہو چکی ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو تنازع کا سبب بن سکتے ہوں۔
انتونیو گوتریس نے کہاہے کہ:
"جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، یہ حالات کو مزید خراب کر دیتی ہے اور امن کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔”
انہوں نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ سفارتی ذرائع اختیار کریں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں : بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ڈیموں پر کام شروع کر دیا