عمران خان نے اپنے وزراء کے خلاف سخت کارروائیوں کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ان کے مقدمےکی سماعت کے لئے خصوصی عدالت کے قیام کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان سے رجوع کریں گے۔
ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ، عمران خان نے خود کو "عام آدمی کا وزیر اعظم” قرار دیا اور کہا کہ ان کی حکومت کےبارے میں دیگر تمام سوالات غیر متعلق ہوں گے اور صرف ایک سوال پانچ سال بعد پوچھا جائے گا کہ کیا اس نے ان کی زندگیمیں بہتری لائی ہے؟
وزیر اعظم نے مختلف موضوعات کو چھیڑا جن میں بدعنوانی کے خلاف مہم ، حکومت میں ردوبدل ، معاشی صورتحال ، سول ملٹریتعلقات ، حزب اختلاف کی حکومت مخالف تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ عمران خاننے کہا کہ پبلک آفس کے کرپٹ ہولڈرز کو عام شہریوں کے مقابلے میں سخت سزا دی جانی چاہئے ، کیوں کہ وہ اقتدار کو ناجائزاستعمال کرنے کے مجرم تھے۔
یہ بھی پڑھیں | ہرنائی حملہ میں پاک فوج کے 7 جوان شہید
جب کسی حکومت کا سربراہ بدعنوان تھا تو ، اس کا ایک غلط اثر پڑا جس نے ماتحت افراد کو بھی بدعنوان بنادیا۔ انہوں نے یقیندلایا کہ اگر ان کا کوئی وزیر بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تو وہ اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 24 سال سے یہمیرا نظریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایس ایچ او [پولیس اسٹیشن کے سربراہ] یا پٹواری [محصولات کے افسر] کی بدعنوانی صرفلوگوں کو متاثر کرتی ہے لیکن وزیر اعظم یا وزراء کے ذریعہ اس سے پورا ملک تباہ ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ حکومت روزانہ کی بنیاد پر وزراء کی بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت کے لئے خصوصی عدالت کے قیام کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان سے رجوع کرے گی ، اور کم سے کم ممکنہ وقت میں ان کا فیصلہ کرے گی۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم لاکھوں ڈالر پاکستان سے باہر بھیج رہے تھے جب کہ ملک تباہ حال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف اور اسحاق ڈار سمیت شریف وزراء نے بھی قوم کو لوٹا۔