طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا
ملک میں شہریوں کو گھنٹوں طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
نیپرا کے مطابق گزشتہ مالی سال کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سمری منظوری
بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سمری منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔ نیپرا نے کہا کہ اگر منظوری مل جاتی ہے تو نئے چارجز جولائی سے لاگو ہوں گے۔
تاہم بجلی کے چارجز میں اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں | اپمورٹ پر پابندی غلط تھی، سید نوید قمر
یہ بھی پڑھیں | موٹر کار کی امپورٹ کے لئے سٹیٹ بینک نے اجازت لینا لازمی قرار دے دیا
بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ اضافے کے ساتھ جنرل سیلز ٹیکس
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت سے منظوری کی صورت میں بجلی کی قیمتوں میں 1 روپے 55 پیسے فی یونٹ اضافے کے ساتھ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) سمیت 45 ارب روپے کا اضافی بوجھ صارفین پر پڑے گا۔
جمعرات کو نیپرا نے ملک بھر میں بڑھتی ہوئی بجلی کی بندش کے درمیان مئی 2022 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 9.5180 روپے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
لائف لائن صارفین
مئی 2022 کے لیے ایف سی اے جولائی اور اگست 2022 کے بل کے ساتھ چارج کیا جائے گا، جو لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین کے زمرے ادا کریں گے۔
5.28 روپے اضافے سے صارفین پر جی ایس ٹی سمیت 22 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ایڈجسٹمنٹ صارفین کے بلوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے جولائی اور اگست 2022 میں بل کیے گئے یونٹس کی بنیاد پر الگ سے دکھائی جائے گی۔