نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے ٹیلی کام کمپنی جاز کے اشتراک سے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے جس میں شہریوں کو کورونا ویکسین کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا ہے نیز ان کی غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے ویکسی نیشن پر قائل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاری اس ویڈیو کے پہلے مرحلے میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ایک فیملی کس قسم کی مشکلات کا شکار ہوتی ہے جبکہ ویڈیو کے دوسرے مرحلے میں یہ بتایا گیا یے کہ اگر ویکسین پہلے دستیاب ہوتی تو کیا فرق پڑتا۔
این سی او سی اور ٹیلی کام کمپنی جاز کے جاری کردہ مشترکہ ویڈیو پیغام میں ایک شخص کرونا وائرس کا شکار ہونے سے لے کر قرنطینہ جانے اور اس دوران پیش آنے والی مشکلات سے متعلق آگاہی پھیلاتا ہے اور وہ بتاتا ہے کہ اس عرصے کے دوران کس طرح وہ خوف کا شکار رہا کہ اس کی وجہ سے اس کی فیملی بھی کرونا کا شکار نا ہو جائے
جاری کی گئی ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہے کہ ان کی بہن کے کرونا میں مبتلا ہونے سے قبل ہی اس کے والد میں کرونا کی علامات ظاہر ہوگئی تھیں جبکہ ایک بزرگ خاتون کہتی ہیں کہ سانس لینے کی قدر کا ہمیں تب احساس ہوتا ہے جب سانس اکھڑ رہی ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ اٹھائے گا
ایک درمیانی عمر کا شخص کرونا کا شکار ہوتے ہوئے کہتا ہے کہ ایک دم سے اسے تیز بخار ہو گیا اور اسے سمجھ نہیں آتا تھا کہ وہ اب کیا کرے۔
اس ویڈیو میں ان افراد سے جب سوال کیا گیا کہ اگر اس وقت ویکسین موجود ہوتی تو وہ کیا کرتے تو تمام نے کہا کہ وہ فورا ویکسن لگواتے کیونکہ یہ ایک نعمت ہے۔
ویڈیو کے آخر میں پیغام دیا گیا ہے کہ ویکسین نے قوم کی امیدیں دوبارہ بحال کی ہیں جنہیں ختم نہیں ہونے دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل تیز کردیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں کرونا کیسز اور اموات میں کمی ہوئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 1 ہزار 19 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ملک میں کوویڈ19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 42 ہزار 189 ہو گئی ہے۔