پنجاب کے عبوری وزیر اعلیٰ
مسلم لیگ ن نے پنجاب کے عبوری وزیر اعلیٰ کے لیے دو ناموں کا اعلان کر دیا
چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے صوبے میں نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے تین نام سامنے آنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے بھی سابق گورنر کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دو نام گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کو بھجوا دئیے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ احد چیمہ اور سینئر صحافی محسن نقوی کے نام گورنر کو بھجوا دیے گئے ہیں۔
عبوری وزیراعلیٰ کے لیے ناموں پر مشاورت
پارٹی کے بیان کے مطابق، شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے رکن ملک احمد خان کو عبوری وزیراعلیٰ کے لیے ناموں پر مشاورت کے لیے نامزد کیا ہے۔
ن لیگ پرویز الہی کے ناموں سے متفق نہیں
یہ بھی پڑھیں | خیبر پختونخواہ اسمبلی کو تحلیل کر دیا گیا
یہ بھی پڑھیں | عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا اشارہ دے دیا
اس میں یہ بھی شامل کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے بھیجے گئے ناموں سے متفق نہیں ہے۔
دو روز قبل وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے تین ناموں کا اعلان کیا تھا جن پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے بعد اتفاق کیا گیا تھا۔
تین ناموں میں سے ایک کو حتمی شکل دی جائے
پرویز الہی نے جن تین ناموں کا اشتراک کیا ان میں احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر محمود کھوسہ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امکان ہے کہ تین ناموں میں سے ایک کو حتمی شکل دی جائے گی۔
صوبائی چیف ایگزیکٹیو نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر مزید کہا کہ ہم یہ نام پنجاب کے گورنر کو بھیج رہے ہیں اور اگر اپوزیشن وسیع پیمانے پر سوچے تو تجویز کردہ ناموں پر اتفاق کا امکان نظر آتا ہے۔
‘میڈیا میں کسی نے مذاق کیا ہے’
پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے تجویز کردہ دو ناموں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کو ن لیگ سے نام موصول نہیں ہوئے۔ ہو سکتا ہے میڈیا میں کسی نے مذاق کیا ہو۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ایک نام قومی احتساب بیورو (نیب) کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ شریک ملزم ہے جب کہ دوسرا بھی انہی کا ساتھی ہے۔ ان دو ناموں پر بات نہیں کی جا سکتی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد
وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ عدم اعتماد کے ووٹ کے دوران مسلم لیگ (ن) کے متعدد ارکان غیر حاضر ہوں گے۔