جون 06 2020: (جنرل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان مساجد کھولنے کے حق میں کھل کر بول پڑے- کہا کہ رمضان المبارک میں پاکستان میں مساجد کھلی رکھنے کا اعلان ہوا تو لوگوں نے بہت شور مچایا کہ کورونا پھیلے گا حالانکہ مساجد سے کورونا پھیلنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی پس ثابت ہوا کہ مساجد کھولنے کا ہمارا فیصلہ درست تھا- وہ اسلام آباد میں ٹائیگر فورس سے خطاب کر رہے تھے
انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کی ذمہ دارای ہے کہ وہ ایس او پیز پر عمل درآمد کروائے- ہم ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کو باقاعدہ کارڈز جاری کریں گے- ٹائیگر فورس مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں سے متعلق بھی معلومات فراہم کرے گی- ٹائیگرفورس کے رضاکار ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے بھی اپنی خدمات سرانجام دیں گے
ہم دوبارہ لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے نا ہی پاکستان اس کا متحمل ہے- ہمیں پتہ تھا کہ لاک ڈاؤن کھلے گا تو کورونا پھیلے گا لیکن لوگوں کو کمرے میں بند نہیں کر سکتے- جو علاقے کورونا سے زیادہ متاثر ہیں ان کو سیل کیا جا سکتا ہے- تاہم اگر ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی تو کاروبار بند کر دیں گے
لاک ڈاؤن سے غریب ممالک پس کر رہ گئے- ٹیکس شرح میں 800 ارب روپے کی کمی آئی ہے- مہنگائی بڑھ رہی ہے جبکہ آئیندہ بجٹ میں مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے- عوام اگر ایس او پیز پر عمل کریں تو کورونا کے پھیلاؤ سے بچ سکتے ہیں- جن مقامات یا علاقوں کو سیل کرنا پڑا وہاں اشیائے خوردو نوش پہنچانے کی ذمہ داری بھی آپ کی ہے-ہم ٹائیگر فورس کو سمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق تربیت دیں گے
ہمارے ملک میں رضاکارانہ کام کرنے والوں کی کمی نہیں ہے اصل کام ابھی آگے آئے گا جس کے لئے آپ لوگوں کی ضرورت ہو گی- پاکستان واحد اسلامی ملک تھا جس نے رمضان المبارک میں تراویح کی اجازت دی مخالفین نے کہا کہ اس سے کورونا پھیلے گا جبکہ ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی
دنیا کے باقی ممالک میں کورونا وائرس سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے جبکہ افسوس ہے کہ پاکستان میں بھی سترہ سو سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں ہمیں پتہ ہے ان میں اضافہ ہو گا لیکن لاک ڈاؤن اس کا حل نہیں ہے- ہم سب کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ایس او پیز پر چلنا ہو گا