سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی کے تاجروں کو مشورہ دیا کہ وہ مزاح صرف انہی افراد کے ساتھ کریں جو اسے برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ یہ بات پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کراچی کے تاجروں کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے تھے۔
کراچی: پاکستان کی معیشت کا انجن
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ صوبہ اپنے جائز حصے سے محروم ہے۔ انہوں نے کراچی کو پاکستان کی معاشی ترقی کا انجن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہر 20 سے 25 ملین آبادی کے ساتھ ملک بھر اور دنیا کے مختلف خطوں سے آئے ہوئے افراد کا مرکز ہے۔
کراچی کے دیرینہ مسائل اور بہتری کی کوششیں
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کے مسائل کوئی نئے نہیں بلکہ ماضی میں یہاں منظم بھتہ خوری بھی ہوتی رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے 2013 سے 2015 کے بعد صورتحال میں بہتری کا ذکر کیا، مگر دہشت گردی کے خدشات اب بھی موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے شہر میں امن و امان بحال کرنے کے بعد انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ کراچی کو مزید مضبوط اور ترقی یافتہ بنایا جا سکے۔
عطیق میر کا وضاحتی بیان
اس سے قبل کراچی کے نمایاں تاجر رہنما عطیق میر نے اپنے اس بیان کی وضاحت کی جس میں انہوں نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز اور سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے ممکنہ تبادلے کا ذکر کیا تھا۔ عطیق میر کا کہنا تھا کہ ان کا بیان صرف مزاح کے طور پر تھا، نہ کہ کسی کی کارکردگی پر تبصرہ۔