مردان میں مفت آٹے پر بھگدڑ بچنے سے متعدد افراد زخمی
نجی نیوز نے رپوٹ کیا کہ مردان کے اسپورٹس کمپلیکس میں اتوار کو گندم کے آٹے کی مفت تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حادثہ مبینہ طور پر تقسیم کے عمل کے دوران بدانتظامی کے باعث ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق، تقسیم کا عمل افراتفری کا شکار ہو گیا۔ شہریوں نے انتظامی عملے پر الزام لگایا کہ وہ آٹے کی مفت تقسیم کے اہل ہونے کے باوجود انہیں گھنٹوں قطاروں میں کھڑا کر رہے ہیں۔
پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج
بدانتظامی کے باعث شہریوں نے احتجاج کیا اور نوشہرہ روڈ بلاک کر دی اور پولیس اہلکاروں اور اسپورٹس کمپلیکس کے گیٹ پر پتھراؤ کیا۔ جواب میں پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
یہ واقعہ آٹے کی تقسیم کی مہم کے آغاز کے صرف پانچ دن بعد پیش آیا ہے جس کے دوران خواتین اور بزرگ شہریوں کے زخمی ہونے اور بیہوش ہونے کے واقعات بڑے پیمانے پر رپورٹ ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | مولانا ہدایت الرحمن کی رہائی کے لیے گوادر میں خواتین کا مارچ
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کو الیکشن کی پیشکش کی گئی تھی، عرفان صدیقی
نجی نیوز نے اس سے قبل رپورٹ کیا تھا کہ جعلی پرچیوں کے اجراء کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں تھیلوں کا غبن کیا جا رہا ہے اور آٹے کے تھیلے مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے موثر چیکنگ نہ ہونے اور عملے کی مبینہ ملی بھگت کے باعث روزانہ درجنوں افراد مفت آٹے سے محروم ہو رہے ہیں۔
مختلف مقامات پر مفت آٹے کی تقسیم پر ہنگامہ آرائیاں
یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ملک بھر میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران بدانتظامی اور بھگدڑ کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
چارسدہ میں بھی اسی طرح کی بھگدڑ میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ صوابی اور کوہاٹ میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جنوبی پنجاب کی تحصیل حاصل پور میں مفت آٹے کی تقسیم کے مقام پر بھگدڑ مچنے سے کم از کم پانچ خواتین زخمی ہو گئیں۔
جنوری میں میرپورخاص میں سبسڈی والے آٹے کے سیل پوائنٹ پر بھگدڑ مچنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔