وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے بغیر آئی ٹی، سافٹ ویئر بزنس اور کال سینٹرز پر سندھ سیلز ٹیکس کی شرح 13 فیصد سے کم کرکے تین فیصد کرکے آئی ٹی انڈسٹری کو ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔
تاہم، بڑے ادارے جو ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے ساتھ معیاری شرح کو ترجیح دیتے ہیں، ان کے پاس ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی سہولیات کے ساتھ 13 فیصد کا اختیار ہوگا۔
یہ اعلان انہوں نے مقامی ہوٹل میں محکمہ انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور پاشا کے زیر اہتمام آئی ٹی انڈسٹری کے لیے کاروبار میں آسانی کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں دیگر کے علاوہ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی سید امین الحق اور وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے آئی ٹی تنزیلہ نے بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ کل (منگل) کو اپنی بجٹ تقریر میں آئی ٹی انڈسٹری کو ریلیف دینے کا اعلان کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات میں وسیع ترقی نے معیاری ایچ آر کی فراہمی پر دباؤ ڈالا ہے۔ اگر ہم فوری طور پر اپنی ایچ آر بلڈنگ میں سرمایہ کاری نہیں کرتے ہیں تو ہم ترقی کے اہداف سے محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت طلب اور رسد کے فرق سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس نے اگلے مالی سال میں مہارت کی تعمیر کے متعدد پروگرام شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مراد علی شاہ نے جن پروگراموں کو شروع کرنے کا اعلان کیا ان میں نوجوانوں کے لیے اعلیٰ درجے کے بوٹ کیمپ، اساتذہ اور ٹرینرز کے لیے ہنر مندی، پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے طلبہ کے لیے ڈیجیٹل خواندگی، لڑکیوں کے لیے اسکل پروگرام اور مختلف معذور افراد کے لیے ہنر اور فری لانسنگ پروگرام شامل ہیں۔ انوویشن اور انٹرپرینیورشپ
یہ بھی پڑھیں |عید الاضحی کب ہو گی؟ ماہرین فلکیات نے پیشنگوئی کر دی
یہ بھی پڑھیں |چائلڈ لیبر: سندھ میں چھ ملین بچوں کی مزدوری کا انکشاف
انوویشن اور انٹرپرینیورشپ
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی ڈیجیٹل تبدیلی تب ہی حقیقت بن سکتی ہے جب ہم موثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو استعمال کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کی تکمیل کے لیے حکومت سندھ مختلف پروگراموں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بشمول انکیوبیٹرز اور ایکسلریٹرز کے ذریعے اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینا، پرائیویٹ ایکویٹی اور وینچر کیپیٹل فنڈنگ، سرکاری آپریشنز/سروسز میں اسٹارٹ اپ انڈکشن اور خواتین کی ملکیت والے اسٹارٹ اپس کے لیے خصوصی مراعات فراہم کرے گی۔
ای گورننس
ای گورننس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومتی کارروائیوں کا آٹومیشن موثر اور موثر گورننس کے لیے بنیادی تعمیراتی بلاک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت اپنے آپریشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ نے پہلے ہی سندھ ڈیجیٹل بورڈ کے قیام، سرکاری کاموں کو آٹومیشن، شہریوں اور کاروباروں کے لیے آن لائن سرکاری خدمات اور مواقع اور خطرات کے لیے شہریوں کی مسلسل آگاہی کے لیے اقدامات کیے ہیں۔