محرم سیکیورٹی پلان کے تحت سوشل میڈیا کی نگرانی کی جائے گی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے محرم الحرام کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام سرکاری محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ اسلامی مہینے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں سہی طرح سے ادا کریں۔
وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، انہوں نے یہ ہدایات سول سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس کے دوران جاری کیں جس میں محرم الحرام کے لیے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
کمانڈ روم سے محرم کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی
سرکاری بیان میں پڑھا گیا کہ محرم سیکیورٹی پلان کو شرکاء کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے جس میں کابینہ کے ارکان، سرکاری افسران اور محکمہ پولیس، فرنٹیئر کانسٹیبلری اور فوج کے نمائندے شامل ہیں۔ پلان کے تحت محکمہ داخلہ میں قائم کمانڈ روم سے محرم کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی۔
حساس اضلاع کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جہاں جلوسوں کی براہ راست نگرانی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "منفی پروپیگنڈے” کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا کی نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس او پیز تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیے گئے تھے۔ سیکیورٹی پلان کے تحت محرم کے مہینے میں حساس مقامات پر سیکیورٹی کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری اور فوج کے خصوصی دستے تعینات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | فوج کے اعلیٰ افسران نے کابل کی ٹی ٹی پی کی حمایت کی تردید کو مسترد کر دیا
حکام نے اجلاس کو بتایا کہ آئندہ اسلامی مہینے کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے "سرچ اینڈ اسٹرائیک” آپریشنز کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت اور ایمرجنسی رسپانس پلان بھی وضع کیا گیا ہے۔
حکام نے کہا کہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ان علاقوں میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائیں جہاں محرم کے جلوس نکالے جائیں گے۔