بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا ہے کہ مالی استحکام کو لاحق خطرات بڑھ گئے ہیں۔
چین میں ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ 2024 ایک اور چیلنجنگ سال ہوگا جس کی وجہ یوکرین میں جنگ، مالیاتی سختی اور وبائی امراض کی وجہ سے عالمی شرح نمو کا 3.0 فیصد سے نیچے آنا ہے۔ انہوں نے چائنا ڈویلپمنٹ فورم کو بتایا کہ غیر یقینی صورتحال غیر معمولی طور پر زیادہ ہے۔ مالی استحکام کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | اب آپ گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوا سکتے ہیں لیکن کیسے؟
چینی معیشت روشن پہلو قرار
تاہم آئی ایم ایف کے سربراہ نے چدیانین کی بحالی کو عالمی معیشت کے لیے روشن پہلو قرار دیا۔
آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ چین کی معیشت اس سال 5.2 فیصد بڑھے گی جس کی وجہ سے نجی کھپت میں تیزی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط بحالی کا مطلب ہے کہ چین 2024 میں عالمی نمو کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنائے پوائینٹگا جس سے عالمی معیشت کو خوش آئند لفٹ ملے گی۔
چین میں جی ڈی پی کی نمو میں 1.0 فیصد پوائنٹ اضافہ دیگر ایشیائی معیشتوں میں اوسطاً 0.3 فیصد پوائنٹ اضافے کا باعث بنتا ہے جو کہ خوش آئیند ہے۔
انہوں نے چین کے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور معیشت کو سرمایہ کاری سے دور رکھنے اور زیادہ پائیدار کھپت سے چلنے والی ترقی کی طرف دوبارہ توازن پیدا کرنے کی کوشش کریں۔