مائیگرین (دردِ شقیقہ) ایک دائمی نیورولوجیکل بیماری ہے جس کی بنیادی علامت بار بار ہونے والا شدید سر درد ہے۔ یہ درد عام طور پر سر کے ایک طرف ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات دونوں طرف بھی محسوس ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے متلی، قے، روشنی یا آواز سے حساسیت اور نظر میں دھندلاہٹ ہو سکتی ہے۔ مائیگرین ایک عام بیماری ہے اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس سے متاثر ہیں، جن میں خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے ۔
مائیگرین کی علامات
1. شدید سر درد: سر کے ایک یا دونوں جانب درد ہوتا ہے جو 4 سے 72 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔
2. متلی اور قے: درد کے ساتھ ساتھ مریض کو متلی اور قے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
3. حساسیت: مائیگرین کے دوران روشنی، آواز، اور بعض اوقات خوشبو کے لیے حساسیت بڑھ جاتی ہے۔
4. بصری خلل (Aura): کچھ مریضوں کو درد شروع ہونے سے پہلے آنکھوں کے سامنے چمک یا دھندلاہٹ جیسی علامات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مائیگرین کی اقسام
1. مائیگرین ود آورا: اس قسم میں سر درد شروع ہونے سے پہلے مریض کو بصری یا حسی خلل محسوس ہوتا ہے جیسے روشنی کے جھماکے، نقطے یا لکیریں نظر آنا۔
2. مائیگرین وِد آؤٹ آورا: اس قسم میں صرف سر درد اور متلی جیسی علامات ہوتی ہیں، لیکن کوئی بصری علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
مائیگرین کی وجوہات
مائیگرین کی کوئی حتمی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ دماغ کی شریانوں کی سوزش اور بعض کیمیکلز کی تبدیلیاں اس کا سبب بن سکتی ہیں۔ جینیاتی عوامل بھی اس بیماری میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، درج ذیل عوامل مائیگرین کو متحرک کر سکتے ہیں:
1. ذہنی دباؤ: روزمرہ کی زندگی میں دباؤ اور ذہنی تناؤ مائیگرین کے حملوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
2. ہارمونل تبدیلیاں: خاص طور پر خواتین میں ماہواری، حمل، یا مانع حمل ادویات کے استعمال کے دوران ہارمونل تبدیلیاں مائیگرین کو متحرک کر سکتی ہیں۔
3. غذا: کیفین، چاکلیٹ، پنیر اور مصنوعی مٹھائیاں مائیگرین کو بڑھا سکتی ہیں۔
4. نیند کی کمی: نیند کی کمی یا بے آرامی بھی اس بیماری کو متحرک کر سکتی ہے۔
5. ماحولیاتی عوامل: روشنی، آواز، اور درجہ حرارت میں اچانک تبدیلیاں بھی مائیگرین کو جنم دے سکتی ہیں۔