مریم نواز کو پاسپورٹ واپس مل گیا
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ تین سال سے زائد عرصے تک "ضبط” رہنے کے بعد ان کا پاسپورٹ موصول ہو گیا ہے۔
یہ پیش رفت لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے اس فیصلے کے بعد ہوئی جس میں لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ٹوئٹر پر مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنا پاسپورٹ تین سال بعد ایک ایسے کیس میں ملا ہے جو ان کے خلاف کبھی دائر نہیں کیا گیا تھا۔
آج تک مقدمہ درج نہیں ہوا
انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ’فتنہ‘ کہہ کر ان پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ خوف کی وجہ سے عمران خان نے انہیں تین ماہ تک نیب کی تحویل میں اور کوٹ لکھپت جیل کے ڈیتھ سیل میں ’’تفتیش‘‘ کے لیے رکھا لیکن آج تک مقدمہ درج نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کا سپریم کورٹ سے آڈیو لیک پر تحقیقات کرنے مطالبہ
یہ بھی پڑھیں | ایک اور آڈیو لیک: عمران خان، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی شامل
لاہور ہائیکورٹ کا نیب کو مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے آج پیر کو قومی احتساب بیورو (نیب) کو مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔
مریم نواز نے اپنے پاسپورٹ کی واپسی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جو انہوں نے چوہدری شوگر مل کیس میں 2019 میں عدالت میں سرنڈر کر دیا تھا۔
چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے آج کیس کی سماعت کی۔
آج سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کو بتایا گیا کہ مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی پر وفاقی حکومت اور نیب کو کوئی اعتراض نہیں۔