لاہور کے بعد پولیس کا گجرات میں پرویز الہی کے گھر چھاپہ
گزشتہ رات پولیس نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی گجرات رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔ تقریباً دو دن پہلے لاہور میں بھی ان کے گھر پر اسی طرح کی کارروائی کی گئی تھی۔
گجرات میں سابق وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کنجاہ ہاؤس کی پولیس نے مختصر تلاشی لی تاہم اس واقعہ میں نیب نے کسی بھی طرح ملوث ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
لاہور کاروائی کی کہانی
لاہور چھاہے کے دوران اینٹی کرپشن اور پولیس حکام نے بکتر بند گاڑی کا استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی صدر کی گلبرگ رہائش گاہ کا مین گیٹ توڑا اور گھر سے 12 افراد کو گرفتار کر لیا تھا جن میں زیادہ تر ان کے ملازمین تھے۔
اپوزیشن جماعت نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اگر گرفتاریاں اور چھاپے نہ رکے تو مذاکرات ختم ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب حکومت کی آٹا سکیم میں شاہد خاقان عباسی کے کرپشن الزامات کی تردید
مونس الہی کی میڈیا سے بات چیت
سابق وزیراعلیٰ کے صاحبزادے مونس الٰہی نے الزام لگایا ہے کہ اگرچہ پولیس کے پاس چھاپہ مارنے کے لیے سرچ وارنٹ نہیں تھے، لیکن انہوں نے انہیں احاطے تک جانے کی اجازت دی۔
مونس الہی نے میڈیا کو بتایا کہ پنجاب پولیس نے کچھ دن پہلے ان کے والد کی رہائش گاہ پر بھی اسی طرح کی تلاشی لی تھی۔