ہفتے میں تین دن اسکول بند رکھنے کا اعلان
پنجاب حکومت نے سموگ کی بڑھتی ہوئی سطح کے پیش نظر لاہور بھر میں ہفتے میں تین دن اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی جانب سے گزشتہ شب نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفیکیش میں کہا گیا ہے کہ محترم لاہور ہائی کورٹ، لاہور کی ہدایات کی تعمیل میں، رٹ پٹیشن نمبر 227807/2018 بذریعہ حکم مورخہ 02-12-2022 میں، مطلع کیا جاتا ہے کہ سموگ کی موجودہ حالت کی وجہ سے، ضلع لاہور کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکول اگلے احکامات تک اتوار کو ہفتہ وار تعطیل کے علاوہ ہر جمعہ اور ہفتہ کو بند رہیں گے۔
لاہور ہوئیکورٹ کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے منگل کو حکومت سے کہا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں ہفتے میں کم از کم تین دن اسکول بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیات سے متعلق متعدد معاملات پر مفاد عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج نے صوبائی لاء آفیسر کو بدھ (آج) کو عدالت میں سکولوں کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
عدالتی احکامات کی تعمیل میں پنجاب کے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے منگل کو دیر گئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس کی کاپی بھی آج لاہور ہائیکورٹ کے بنچ میں جمع کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں | سی ٹی ڈی نے ڈی آئی خان میں تین دہشتگرد مار دئیے
یہ بھی پڑھیں | لاہور ایک دفعہ پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی لسٹ میں پہلے نمبر پر آ گیا
سموگ کے عوامل پر قابو پایا جائے
اسموگ کو ’سموگ زدہ‘ قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے صوبے میں سموگ کو کم کرنے کے لیے بنائے گئے پلان پر موثر عملدرآمد کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کی وجہ بننے والے عوامل پر قابو پانے کے لیے کارروائی کی جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی ڈی)، ٹرانسپورٹ اور صنعتوں کے محکمے انتظامی افسران کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سموگ کو کم کرنے کے لیے جاری ایس او پیز پر عمل درآمد میں کسی بھی قسم کی ناکامی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کے خلاف "اندھا دھند کارروائی” کی جانی چاہیے۔ یہ عمل صوبے بھر میں ممنوع ہے۔
حکومت سموگ پر قابو پانے میں ناکام
گزشتہ ہفتے جج نے کہا تھا کہ حکومت سموگ پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے اور انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کو قوانین اور پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر اینٹوں کے بھٹوں اور صنعتوں پر سزا بڑھانے کے لیے قوانین بنانے کی ہدایت کی تھی۔ جسٹس کریم نے کہا کہ سموگ شہریوں بالخصوص بچوں اور بزرگ شہریوں میں صحت کی پیچیدگیوں کا باعث بن رہا ہے۔