غزہ جنگ بندی معاہدہ کے اہم نکات
- اسرائیل اور حماس نے 15 ماہ کی جنگ کے بعد جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے پر اتفاق کر لیا ہے۔
- یہ معاہدہ قطر اور امریکہ کی ثالثی سے طے پایا اور اسے اسرائیلی کابینہ کی منظوری درکار ہے۔
- امریکی صدر جو بائیڈن نے اسے فلسطینی شہریوں کے لیے انسانی امداد فراہم کرنے اور یرغمالیوں کو ان کے خاندانوں سے ملانے کی امید قرار دیا۔
- معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات
- اسرائیلی افواج گنجان آباد علاقوں سے مشرق کی جانب پیچھے ہٹیں گی۔
- بے گھر فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو لوٹنے کی اجازت دی جائے گی۔
- سینکڑوں امدادی ٹرک روزانہ غزہ پہنچیں گے۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے مراحل
- پہلا مرحلہ:
- خواتین، بچے اور بوڑھے شامل 33 یرغمالیوں کی رہائی۔
- فلسطینی قیدیوں کی رہائی۔
- دوسرا مرحلہ:
- باقی یرغمالیوں کی رہائی۔
- اسرائیلی افواج کی مکمل واپسی۔
- تیسرا مرحلہ:
- غزہ کی تعمیرِ نو۔
مزید:
- حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے فلسطینی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ آزادی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
- اسرائیل کی کابینہ جلد اس معاہدے کی منظوری دے گی۔
- دونوں جانب جشن کی کیفیت ہے، تاہم زمینی حملے ابھی تک جاری ہیں۔
صدر بائیڈن کا بیان:
"یہ جنگ ختم کرنے اور امن و سلامتی کے قیام کا وقت ہے۔”
یہ معاہدہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کی طرف ایک اہم قدم ہو سکتا ہے، بشرطیکہ دونوں فریقین اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔