کا جیو اور اینکر پر قانونی کاروائی کرنے کا اعلان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے آج بدھ کے روز کہا کہ وہ جیو نیوز، شاہ زیب خانزادہ اور دبئی میں مقیم بزنس مین عمر فاروق ظہور کے خلاف "بے بنیاد کہانی” بنانے پر بہتان لگانے والوں پر قانونی کارروائی کریں گے۔
منگل کی شام عمر فاروق ظہور نے شاہ زیب خانزادہ کے شو میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے عمران خان کی طرف سے وزیراعظم کے طور پر ملنے والے توشہ خانہ کے تحائف خریدے تھے، جس میں وہ گھڑی بھی شامل تھی جو انہیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے تحفے میں دی تھی۔
موجودہ حکومت کی جانب سے عمران خان پر بدعنوانی اور تحائف فروخت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جو دوسری قوموں کی جانب سے سربراہ مملکت کو پیش کیے جاتے ہیں اور توشہ خانہ میں رکھے جاتے ہیں۔
گھڑی دو ارب مہنگی فروخت کی گئی
عمر فاروق ظہور نے بتایا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان نے وزیراعظم کے اس وقت کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ساتھ مل کر انہیں کم از کم 2 ارب روپے کی مہنگی گھڑی فروخت کی۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان کے پاس اسے ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
ایک حلف نامے میں، عمر فاروق ظہور نے فرح گوگی سے خریدے گئے متعدد تحائف کی فہرست دی، جس پر موجودہ حکومت کی جانب سے بدعنوانی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، چوہدری شجاعت
یہ بھی پڑھیں | شہباز شریف کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا
عمران خان کا دعوؤں پر جواب
ان دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے، عمران خان نے بدھ کو ٹویٹ کیا کہ بس بہت ہو چکا ہے۔ کل جیو اور خانزادہ نے ہینڈلرز کے تعاون سے ایک مشہور فراڈی اور بین الاقوامی طور پر مطلوب مجرم کی طرف سے تیار کی گئی بے بنیاد کہانی کے ذریعے مجھ پر بہتان لگایا ہے۔
ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ میں نے اپنے وکلاء سے بات کی ہے اور میں جیو، خانزادہ اور جعلساز کے خلاف نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں بھی مقدمہ چلانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
عمر فاروق ظہور کے خلاف کاروائی کا ارادہ
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی کہا ہے کہ پارٹی عمر فاروق ظہور کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھڑی کی قیمت 100 ملین روپے تھی اور عمران خان نے قانون کے مطابق اسے 50 ملین میں فروخت کیا۔ فواد چاہدری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عمران خان نے گھڑی سے ہونے والی کارروائی پر کیپیٹل گین ٹیکس ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ تحفے کی قیمت کا 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا جائے۔ ہم نے قانون میں ترمیم کرکے اسے 50 فیصد کر دیا۔