عارف علوی منی بجٹ میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی سینیٹ میں منی بجٹ کی مخالفت کرے گی لیکن صدر عارف علوی اس کے نفاذ میں "رکاوٹ” نہیں بنیں گے۔
زمان پارٹ میں اپنی رہائش گاہ سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نئے بجٹ کے اقدامات سے مہنگائی بڑھے گی۔ سیلز ٹیکس اور انرجی ٹیرف میں اضافے سے ہر شے کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔
منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 6.5 بلین ڈالر کے پروگرام کی بحالی کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے مقرر کردہ شرائط کو پورا کرنے کے لیے منی بجٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف فنڈز کے اجراء کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط مان لی ہیں کیونکہ زرمبادلہ کے ذخائر تین ہفتوں کی درآمدات کے لیے بمشکل کافی رہ گئے تھے جبکہ افراط زر تاریخ کی بلند ترین سطح 27 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔
.یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ چاہتے تھے کہ میں روس کے یوکرین حملے کی مذمت کروں
.یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ سپر کنگ تھا؛ عمران خان کے اپنی حکومت گرانے متعلق انکشافات
عمران خان نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے منگل کو صدر سے نئے بجٹ کے اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ملاقات کی لیکن عارف علوی نے آرڈیننس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے بجائے حکومت کو اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جانے کا مشورہ دیا۔
پی ٹی آئی بل کی بھرپور مخالفت کرے گی
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی سینیٹ میں بل کی بھرپور مخالفت کرے گی لیکن صدر اس کے عمل درآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال صرف ایک "آغاز” ہے جس کے ذمہ دا "حکمران اور ان کے ہینڈلرز ہیں۔
جی ایس ٹی میں اضافہ
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے حکومت نے بل میں جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ رواں مالی سال کے دوران 170 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کیا جا سکے۔ اس بل میں لگژری آئٹمز، ہوائی سفر اور سگریٹ پر بھی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔