جون 19 2020: (جنرل رپورٹر) صرف یہی دو ماہ ہیں, مل کر وباء کے خاتمے کے لئے لڑنا ہو گا- ہم نے ملک میں یکساں نظام تعلیم کی کوششیں تیز کر دی ہیں, یکساں نظام تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے- وزیر اعظم عمران خان کا اہم بیان
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وباء کے خاتمے کے لئے یہی دو ماہ ہیں ہم سب کو مل کر اس کے خاتمے کے لئے کوشش کرنی ہو گی- متحد ہو کر لڑیں گے تو اس کو شکست دی جا سکتی ہے- انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ ملک میں قائم تعلیمی نظام سے متعلقہ طبقاتی تقسیم کو دور کریں اور قوم کو یکساں نظام تعلیم کی طرف لے کر آئیں
انہوں نے مدارس اسلامیہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو بھی مرکزی دھارے میں لانے کی ضرورت ہے اس پر کام کر رہے ہیں خصوصا مدرسے کے بچوں کو جدید تعلیم اور ہنرمند بنانے سے متعلق طے شدہ لائحہ عمل پر عمل درآمد سے متعلق بھی کوششیں تیز کر دی گئیں ہیں
کورونا کی صورتحال میں تعلیم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی صورتحال کے لحاظ سے تمام صوبائی وزرائے تعلیم سے مشاورت کریں گے جس کے بعد تعلیمی عمل کے سلسلے میں مستقبل کے بارے میں اس متعلق لائحہ عمل بنایا جائے گا اور مشترکہ پالیسی کو ترتیب دیں گے
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں والدین کو فیسیں دینے میں دشواری ہے جبکہ تعلیمی اداروں کو بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے تو اس حوالے سے ان کے تحفظات کو دور کرنے سے متعلقہ حکمت عملی وضع کی جائے گی
دریں اثناء وزیر اعظم نے کی جانب سے این سی او سی اسلام آباد کا بروز جمعرات دورہ ہوا جبکہ اس موقع جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کورونا وباء پر انتہائی متوازن اقدامات اٹھائے گئے ہیں- یہی دو ماہ ہیں کہ جن میں ہمیں متحد ہو کر کورونا کے خلاف لڑنا ہو گا
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسپتالوں میں ادویات آکسیجن اور بستر وغیرہ موجود ہیں- وہ تمام کوششیں کریں گے جن سے وباء کا پھیلاؤ کم ہو سکتا ہے- انہوں نے کہا کہ بالخصوص جو لوگ شوگر اور دل کے مریض ہیں وہ بہت احتیاط کریں- بوڑھوں اور بیمار افراد کا خاص خیال رکھیں- ہمیں اس معاملے میں قوم بن کر یکجہتی دکھانی ہو گ