مئی 11 2020: (جنرل رپورٹر) سندھ کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ, بڑے شاپنگ مالز کے علاوہ آج دکانیں صبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلی رہیں گی
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے جس کے مطبق بڑے شاپنگ مالز اور پلازوں کے علاوہ تمام چھوٹی دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی ہے
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کاروباری سرگرمیاں جمعہ ہفتہ اتوار کے علاوہ باقی ایام میں صبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلی رہیں گی- جمعہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
کاروباری حضرات کو اپنی دکانیں 4 بجے بند کرنے کا کہا گیا ہے تا کہ وہ شام 5 بجے سے شروع ہونے والے سخت لاک ڈاؤن سے پہلے ہی گھروں تک پہنچ سکیں- شام 4 سے 5 بجے تک ایک گھنٹہ کا وقفہ دکان بند کر کے باآسانی گھر تک پہنچنے کے لئے رکھا گیا ہے
سندھ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کورونا کیسز بڑھتے ہیں تو ہمیں مجبورا دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا
سندھ حکومت کی جانب سے مخصوص سرکاری دفاتر بھی کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے
زرائع کے مطابق وزیر اعلی سندھ نے سندھ اسمبلی کے آڈیٹوریم میں چھوٹے تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ ہمیں لاک ڈاؤن کے اچھے نتائج ملے ہیں جبکہ تاجر برادری نے بھی وزیر اعلی کی اس بات سے اتفاق کیا- وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ سوموار سے جمعرات تک بڑے شابنگ مالز, پلازے اور پلازوں میں موجود دکانیں چھوڑ کر باقی دکانوں کو کاروبار کھولنے کی اجازت ہو گی جبکہ اوقات کار صبح 8 سے شام 4 بجے تک کے ہوں گے
بدستور قائم پابندی میں ہوٹل شادی ہال اور ہر قسم کے سیاسی و مذہبی اجتماعات شامل ہیں
وزیر اعلی سندھ نے چھوٹے کاروباری حضرات سے ملاقات میں کہا کہ ہم آپ کو ریلیف دینے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں- انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وفاق سے بھی بات کریں گے تا ہم چھوٹے کاروباری حضرات کو بحران سے نکالنے کے لئے قرضہ دے سکیں
دوسری جانب پنجاب حکومت نے کورونا کے مریضوں کے لئے آئیسولیشن کے قوائد بنائے ہیں جس کے مطابق اب مریض کو گھر میں آئیسولیٹ ہونے کی اجازت دی جا سکے گی- جبکہ مریض کو گھر میں قرنطینہ کرنے کی اجازت دینے یا نا دینے کا اختیار ضلعی کمیٹی کے پاس ہو گا
سندھ حکومت کی جانب سے جن شعبوں کے سرکاری دفاتر کھولنے کی اجازت ملی ہے ان میں محکمہ اوقاف, انسانی حقوق, صنعت و تجارت, انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی, محکمہ اقلیتی امور, محکمہ سوشل ویلفئیر, محکمہ سرمایہ کاری, محکمہ بورڈز یونیورسٹیز وغیرہ شامل ہیں