گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کی گانے کی وڈیو کی مسجد کی شوٹنگ کی پکچرز کا وائرل ہونا تھا کہ سوشل میڈیا پر شدید احتجاج ہونے لگا۔ مسجد کی بےحرمتی اور توہین کے طور پر عام عوام کی جانب سے مطالبہ کیا جانے لگا تھا کہ ان دونوں ایکٹرز کے خلاف شدید قانونی کاروائی کی جائے نیز سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنے الفاظ میں اس اقدام کی شدید مذمت کر رہا تھا جس کے بعد دونوں اداکاروں نے معافی مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ انسٹاگرام پر صبا قمر نے ایک طویل کیپشن لکھا اور بتایا کہ ان کی مسجد میں شوٹنگ کے دوران مساجد انتظامیہ بھی وہاں موجود تھی اور وہ گواہ ہیں کہ وہاں کسی قسم کا میوزک نہیں چلایا گیا ہے جبکہ مسجد میں شوٹنگ کا مقصد صرف ایک نکاح کی تقریب دکھانا تھا اور جو مناظر سوشل میڈیا پر وائرس ہوئے وہ ایک نکاح شدہ جوڑے کی خوشی کے اتاثرات ہر مشتمل تھے۔
صبا قمر کا کہنا تھا کہ اگر اس کے باوجود انجانے میں ہم سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم معزرت خواہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ "قبول” کی وڈیو 11 اگست کو ریلیز ہو گی۔
دوسری جانب گلوکار بلال سعید نے بھی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ لوگ کسی نتیجے ہر ہہنچنے سے پہلے ہماری وڈیو دیکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور ہمارے دل میں بھی اپنے مذہب اسلام کے لئے اتنی ہی محبت ہے کہ جتنی آپ کے دلوں میں۔ ہم اسلام یا اس سے وابستہ کسی شے کی توہین تو درکنار اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے حلفیہ بیان دیا کہ مسجد میں کسی قسم کا میوزک نیں چلایا گیا ہے نیز اپنے فینز کو یہ بھی بتایا کہ عوام کے شدید احتجاج کی وجہ سے مسجد والا کلپ گانے سے حذف کر دیا گیا ہے اور اسے گانے کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس سب واقعے پر قوم سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ جس کسی کی اس متعلق دل آزاری ہوئی میں اس سے معافی مانگتا ہوں۔