پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور نے خبردار کیا ہے کہ اگر سینئر جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو PTI ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت نے چیف جسٹس کی مدت ملازمت کو تین سال تک محدود کرنے کا قانون متعارف کرایا ہے۔ اس قانون کے تحت ایک خصوصی کمیشن کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ تین سینئر ترین ججز میں سے کسی ایک کو چیف جسٹس مقرر کرے، جس پر پی ٹی آئی کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر حکومت نے اس نئے ترمیمی قانون کے تحت غیر قانونی تعیناتی کی کوشش کی تو پی ٹی آئی سڑکوں پر نکلے گی۔ تحریک انصاف کا مؤقف ہے کہ اس قانون کا مقصد سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بننے سے روکنا ہے جو موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد ممکنہ امیدوار ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے PTI کے مطالبات کو نظرانداز کیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ حکومت عدلیہ کی آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ صورتحال ملک میں سیاسی اور عدالتی بحران کو بڑھا رہی ہے اور دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔