سیالکوٹ ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو آج ہفتہ کو سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں سابق وزیراعظم عمران خان کا جلسہ منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے اعتراض اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے منتظمین نے سی ٹی آئی گراؤنڈ کے مالکان سے سیالکوٹ میں عوامی اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہیں لی ہے۔
ایڈمن حکام کا کہنا تھا کہ مالکان کی اجازت کے بغیر نجی املاک پر عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
احکامات کےباوجود میدان لگانے پر آج صبح پولیس نے سٹیج پر دھاوا بول دیا اور کرین سے کرسیاں اور اسٹیج اٹھا دیا۔ اس دوران عثمان ڈار و دیگر کی جانب سے مزاحمت کرنے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتاریوں کے بعد پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ کے تبدیل ہونے کا اعلان کر دیا ہے جو کہ اب وی آئی پی گراؤنڈ میں ہو گا۔
قبل ازیں، لاہور ہائی کورٹ نے جمعہ کو سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 14 مئی کو بغیر اجازت جلسے کے لیے اس کی گراؤنڈ کے استعمال کے خلاف نجی تعلیمی ادارے کی درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے یہ ہدایت پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ سیالکوٹ کے نمائندے سیمسن جیکب کی درخواست پر جاری کی۔
یہ بھی پڑھیں | شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں حاضری سے استثنی کی درخواست منظور
درخواست گزار نے وکیل کے ذریعے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی نے 14 مئی کو بورڈ کے گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کو حکومت یا پارٹی کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی اس نے کسی کو اپنے گراؤنڈ میں سیاسی جلسے کرنے کی اجازت دی ہے۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو پی ٹی آئی کو بورڈ کے گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو نہ روکا گیا تو دیگر جماعتیں بھی گراؤنڈ میں سیاسی جلسے کریں گی جس سے اقلیتی تعلیمی بورڈ کی رازداری متاثر ہوگی۔
ایک صوبائی لاء آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو پریسبیٹیرین بورڈ کے گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس پر فاضل جج نے درخواست نمٹا دی اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کو ہدایت کی کہ درخواست گزار تنظیم کی جانب سے زمین کے استعمال کے خلاف درخواست پر ایک دن میں فیصلہ کیا جائے۔