سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی ایئر لائن، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (PIA)، کی نجکاری پر جاری اسٹے آرڈر واپس لے لیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو نجکاری کے عمل کو شفاف اور منصفانہ انداز میں مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد قومی ایئر لائن کی مالی حالت بہتر بنانے اور اس کی انتظامیہ میں اصلاحات کی امید بڑھ گئی ہے۔
عدالتی فیصلہ
سپریم کورٹ کے فیصلے میں نجکاری کے عمل میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ عمل نہ صرف قانونی بلکہ عوامی اعتماد کے تقاضوں پر بھی پورا اترنا چاہیے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ نجکاری کے تمام مراحل میں کسی بھی قسم کی بے قاعدگی کو روکنے کے لیے مکمل اقدامات کرے۔
حکومت کا موقف
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اس موقع پر نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری کا مقصد مالی نقصان سے بچنا اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے نجکاری کے علاوہ ہوائی اڈوں کی انتظامیہ کی خدمات کو بھی آؤٹ سورس کرنے کی بات کی تاکہ سروسز میں بہتری لائی جا سکے۔
تاہم، مختلف سیاسی و سماجی حلقوں نے حکومت کے اس اقدام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ محدود ہے اور اس کے پاس ایسے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔