سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کوویڈ19 کیسز میں موجودہ خطرناک حد تک اضافے کے باوجود صوبے میں اسکول بند نہیں کیے جائیں گے اور تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے صوبے بھر اوف بالخصوص کراچی میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کیسز پر ٹاسک فورس کا اجلاس بلایا تھا کیونکہ کراچی میں مثبت تناسب گزشتہ 24 گھنٹوں میں 35.30 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق شہر میں جاری صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس میں کوویڈ19 باڈی کے اراکین، محکمہ صحت سندھ اور ماہرین صحت نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماسک نہ پہننے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کام کی جگہ پر ماسک نہ پہننے والے کسی بھی سرکاری ملازم کی تنخواہ سے ایک دن کی اجرت کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس اجلاس میں مندرجہ ذیل اہم فیصلے کئے گئے:
صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔
تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی صلاحیت اور ضرورت کے لیے سروے کیا جائے گا۔
شادی ہالز، بازاروں اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
شادی کی تقریبات میں کھانا ڈبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | ‘کراچی ایٹ 2022’ میں سرفہرست مزیدار کھانوں سے متعلق جانئے
مارکیٹوں میں صرف ویکسی نیشن والے افراد کو ہی اجازت دی جائے گی، انتظامیہ ویکسینیشن کارڈ ریکارڈ کی ٹیسٹنگ کر رہی ہے۔ وہ ریستوراں جو کوویڈ19 حفاظتی اقدامات کی تعمیل نہیں کرتے ہیں انہیں چارجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید برآں، اجلاس میں صوبے بھر میں ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے اور حفاظتی اقدامات پر احتیاط سے عمل کرنے کا عزم کیا گیا۔
مزید برآں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کے تعاون سے جاری کورونا وائرس کی لہر کو قابو کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹاسک فورس چند دنوں میں دوبارہ کام کرے گی، اور جائزہ لینے کے بعد مزید فیصلے کیے جائیں گے۔