سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اس پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی ٹائم لائن کے حوالے سے صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں میڈیا رپورٹس کے ذریعہ ویکسین سے متعلق وفاقی حکومت کے موقف کے بارے میں پتہ چلا۔ پیپلز پارٹی کے وزیر نے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ عوام کے لئے یہ ویکسین کب دستیاب ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین بنانے والوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ویکسین اگلے سال بہار سے پہلے دستیاب ہوگی۔ ساٹھ یا اس سے زائد عمر کے افراد اور صحت سے متعلق کارکنوں کو یہ ویکسن ترجیحی بنیادوں پر دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت نے سندھ میں غریب عوام کے لئے ویکسین کی خریداری اور فراہمی کے لئے عالمی ادارہ صحت سے بھی مدد طلب کی۔ امیونائزیشن (ای پی آئی) مرکز کی تجدید شدہ توسیعی پروگرام کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس ویکسین کی خریداری ، اسٹوریج اور تقسیم کی منصوبہ بندی شروع کرے۔ عالمی ادارہ صحت نے کراچی کے ہر ضلع کے لئے ای پی آئی سندھ کو چھ موبائل ویکسی نیشن وین فراہم کی ہیں جو معمول کی ویکسینیشن ، صحت کی خدمات کی فراہمی ، اور تغذیہاتی سہولیات کی خدمات کے لئے استعمال ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں | بل گیٹس کی عمران خان کو کال، پاکستان کی کورونا حکمت عملی کی تعریف
ڈبلیو ایچ او نے نگرانی کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے متعدد دیگر گاڑیوں کا عطیہ بھی کیا ہے جس نے شہر میں
نو ویکسی نیشن مراکز کی تجدید کی ہے اور ای پی آئی پروگرام میں اہم ویکسینوں کے ذخیرہ کے لئے کولڈ چین کو برقرار رکھنے کے لئے ای پی آئی کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے 500 کلو واولٹ جنریٹر فراہم کیا ہے۔
پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا گناراتھنا مہیپالا نے کہا کہ جب بھی وہ سندھ آئے تو انہوں نے صحت کے شعبے میں بہتری دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ میں نو حفاظتی ٹیکوں کے مراکز کی تجدید کی ہے اور 4.11 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے ایسے 345 مزید مراکز کی تجدید کی جا رہی ہیں جو 200 ملین پاکستانی روپے سے زیادہ کے برابر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے کراچی کے چھ اضلاع اور متعدد دیگر گاڑیوں میں ویکسینیشن کے لئے وینوں کا عطیہ کیا ہے۔ ہم سندھ کے تمام اضلاع کے لئے موبائل وین مہیا کریں گے جبکہ ہم صحت کے شعبے میں ٹن دیگر مواد عطیہ کررہے ہیں۔
ڈاکٹر مہیپالا نے ویکسی نیشن کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا سے چیچک کا خاتمہ ویکسینیشن کی مدد سے کیا گیا تھا اور اب اسی طرح سے متعدد دیگر بیماریوں کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں۔