سعودی عرب میں کئی واٹس ایپ صارفین نے اطلاع دی ہے کہ ان کے لیے وائس اور ویڈیو کالنگ کی سہولت فعال ہو چکی ہے، جو کئی سالوں سے پابندی کا شکار تھی۔ تاہم، حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا کہ یہ مستقل تبدیلی ہے یا محض ایک آزمائشی مرحلہ۔
اچانک اس فعالیت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر سرکاری اعلان کی غیر موجودگی میں۔ ٹیکنالوجی کے ماہر عبداللہ السباعی کے مطابق، یہ اقدام سعودی عرب کی ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کی کوششوں کے مطابق ہو سکتا ہے، جو صارفین کے لیے رابطے کو مزید مؤثر بنا سکتا ہے۔
واٹس ایپ نے 2015 میں وائس کالنگ اور 2016 میں ویڈیو کالنگ متعارف کرائی تھی، لیکن سعودی عرب میں یہ سہولت حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بلاک رہی۔ ماضی میں بھی بعض تکنیکی اپڈیٹس کے دوران یہ سہولت مختصر وقت کے لیے فعال ہوتی رہی، لیکن بعد میں بند کر دی جاتی تھی۔
مارچ 2024 میں بھی قیاس آرائیاں کی گئیں کہ سعودی عرب میں واٹس ایپ کالنگ پر سے پابندی ہٹا لی گئی ہے، تاہم سعودی کمیونیکیشن، اسپیس اور ٹیکنالوجی کمیشن نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سہولت بدستور بند ہے۔
اگر اس بار یہ فعالیت مستقل بنیادوں پر جاری رہتی ہے، تو یہ سعودی عرب میں رابطے کے ذرائع میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔