پاکستان –
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار
نے آج پیر کے روز کہا ہے کہ گلگت اپیل کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات حقائق کے منافی ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ثاقب نثار، جنہوں نے پاناما پیپرز کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کا حکم دیا تھا جس کی وجہ سے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا، نے کہا ہےکہ وہ "سفید جھوٹ” کا جواب نہیں دینا چاہتے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ شمیم نے ان سے توسیع کی درخواست کی تھی لیکن انہوں نے ان کی درخواست قبول نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق جی بی چیف جسٹس نے اس بارے میں ان سے شکایت بھی کی تھی۔
سابق چیف جسٹس تحقیقاتی صحافی انصار عباسی کی مقامی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کا جواب دے رہے تھے جس میں کہا گیا ہے کہ ثاقب نثار کے حکم پر نواز شریف اور مریم نواز کو 2018 کے عام انتخابات تک جیل میں رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
اس خبر کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ حق کو ظاہر کرنے کا اللہ کا اپنا طریقہ ہے‘۔
دریں اثنا، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس رپورٹ پر کہا کہ نواز شریف کو بچانے کی بھونڈی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو معصوم ثابت کرنے کے لیے ملک میں خبروں کے نام پر لطیفے چلائے جا رہے ہیں۔