کراچی میں روسی فیڈریشن کے قونصل جنرل اینڈری فیڈروف نے کہا ہے کہ اگر پاکستانی حکومت کی جانب سے رابطہ کیا جائے تو ان کا ملک پاکستان کو سستا تیل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
روس کے قونصل جنرل اینڈری فیڈروف نے تصدیق کی کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ماسکو کے دورے کے دوران روسی تیل کی تجارت پر بات ہوئی تھی البتہ فی الحال کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ روس پر پابندیاں پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو متاثر کر سکتی ہیں۔
قونصل جنرل نے مزید کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ اپنے تنازع کے فوری حل کی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔ فیڈروف نے کہا کہ یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات کے بارے میں غیر سنجیدہ ہے۔
سفارت کار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رابطہ کیا گیا تو ماسکو پاکستان کو سستا تیل فراہم کرے گا۔
حکومت نجی کمپنیوں کو روس سے تیل خریدنے سے بھی روک رہی تھی۔
اس سے قبل، سابق وزیر توانائی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر نے زور دے کر کہا کہ موجودہ حکومت نجی کمپنیوں کو بھی روس سے تیل خریدنے سے روک رہی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ بنگلہ دیش بھی روس سے سستا تیل خریدنے کے معاہدے کے قریب ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عمران خان کی قیادت والی حکومت اگر اقتدار میں ہوتی تو اپریل میں روسی تیل خرید لیتی۔
یہ بھی پڑھیں | ڈاکٹر عامر لیاقت کی تدفین پوسٹ مارٹم کے بغیر نا کرنے کا فیصلہ
یہ بھی پڑھیں | آئی انڈسٹری پہ کوئی ٹیکس نہیں لگا رہے، مفتاح اسماعیل نے وضاحت کر دی
حماد اظہر نے مزید کہا کہ فیول کمپنیوں کا تیل منافع میں 600 ارب روپے ہے جبکہ کے پی اور پنجاب حکومتیں بھی بالترتیب 100 ارب روپے ادا کر رہی ہیں۔ تیل کی سبسڈی کے لیے 300 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔ اگر ہمیں روس سے سستا تیل مل جاتا تو ہم اس رقم کو بچا لیتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مارچ کے وسط میں روس سے مذاکرات شروع کیے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 29 مارچ کو ہمیں ماسکو میں سفیر کا فون آیا جس نے بتایا کہ روس تیل سستا فروخت کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نجی کمپنیوں کو روس سے تیل خریدنے سے بھی روک رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اگلے سال 2 سے 3 فیصد اقتصادی ترقی بھی حاصل کر لی جاتی ہے، تو یہ حکومت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہو گی۔