اپریل 14 2020: (جنرل رپورٹر) ماہ رمضان کی آمد کا وقت قریب آتے ہی نماز تروایح اور پنج وقتہ باجماعت نماز سے متعلق بحث چھڑ گئی ہے
پاکستان کے مختلف مکاتب فکر اور جماعتوں سے وابستہ علماء کرام نے کہا ہے کہ تمام تر حفاظتی تدابیر کے ساتھ رمضان المبارک میں پنج وقتہ نماز اور نماز تروایح جاری رہے گا
کہا گیا کہ مساجد میں سینٹائزر, ماسک اور صابن وغیرہ کے حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے- اس دوران رمضان کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے سپرے بھی کیا جائے گا
ان کا کہنا تھا کہ عوام میں مساجد کی بندش کے حوالے سے اضطراب اور بےچینی پائی گئی ہے
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ روز پہلے پنجاب حکومت نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس میں رمضان المبارک کے دنوں میں نماز باجماعت اور تراویح بھی گھروں میں پڑھنے کا کہا گیا تھا- تاہم یہ توقع کی جا رہی ہے کہ عوام حکومتی نوٹیفیکیشن پر عملدرآمد نہیں کرے گی
مولانا پیر محمد عزیزالحمن ہزاروی کی زیرصدارت اسلام آباد اور راولپنڈی کے اکابر علماء کرام اجلاس جامعہ دارلعلوم ذکریہ میں ہوا جس میں ان تمام امور کو تفصیلی جائزہ لیا گیا
کہا گیا کہ اس عالمی وباء سے بچنے کے لئے حفاظتی تدابیر کے ساتھ ساتھ نماز پنجگانہ کی ہابندی اور مساجد کو کھلا رکھنا بھی ضروری ہے- اس سلسلے میں علماء کرام نے اس بات کی بھی مذمت کی کہ نماز جمعہ پڑھانے کی پاداش میں حکومت کی جانب سے کچھ علماء کرام کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی
اس اجلاس میں لاک ڈاؤن کے بعد پیدا ہونے والی غربت اور بےروزگاری پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس سلسلے ہر ممکنہ مدد کا اعلان کیا