رانو ثناء اللہ کی عمران خان کو مذاکرات کی دعوت
حکومت کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے تیاریاں ظاہر کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو حکمراں اتحاد سے قبل از وقت انتخابات کی تاریخ کے لیے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے جمعہ کو یہاں امن و امان کی صورتحال پر ایک اجلاس کی صدارت کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان جب مذاکرات کرتے ہیں تو فیصلے بدل جاتے ہیں اور فاصلے ختم ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان حکمران اتحاد کے رہنماؤں سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف بھی انکار نہیں کریں گے ۔
عمران خان پارلیمنٹ آئیں
انہوں نے عمران خان سے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور سیاست دانوں کی طرح برتاؤ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ ملک میں قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں تو یہی واحد راستہ ہے۔
قوم پر رحم کریں اور ضد چھوڑیں تاکہ ملک آگے بڑھے۔ بصورت دیگر آپ قیمتوں میں اضافے اور سیاسی عدم استحکام کے ذمہ دار ہوں گے۔
انہوں نے عمران خان کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ آج (ہفتہ) کو راولپنڈی میں ہونے والی اپنی احتجاجی ریلی کو ملتوی کر دیں کیونکہ دہشت گرد تنظیموں کے حملے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آرمی چیف کی تعیناتی عمران خان اور صدر عارف علوی کے لئے ٹیسٹ کیس ہے، خواجہ آصف
یہ بھی پڑھیں | ن لیگی لیڈر شپ نے بیانیہ سے پیچھے ہٹنے کا کہا ہے، تسنیم حدید کا دعوی
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو اپنی "بے معنی” احتجاجی ریلی کو ملتوی کر دینا چاہیے کیونکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حکومت کو ریلی میں دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
ریلی کے بارے میں ریڈ الرٹ جاری
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ریلی کے بارے میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ کوئی بھی دہشت گرد گروپ صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کو اپنی جان کو بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت پہلے ہی پارٹی رہنما اسد عمر کو ایک خط بھیج چکی ہے جس میں پی ٹی آئی رہنما کو دھمکیوں کی نوعیت اور کل راولپنڈی میں ان کے لانگ مارچ کی وضاحت کی گئی ہے۔ اور کہا کہ اگر اسد عمر دھمکیوں کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایجنسی کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کو سیکورٹی ایڈوائزری جاری
اس ہفتے کے اوائل میں، وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کو ایک سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں تحریک انصاف کو عسکریت پسند گروپوں کے نوجوانوں کی جانب سے پارٹی کے سربراہ عمران خان اور شرکاء کو دھمکیوں متعلق بتایا گیا تھا۔