خیبرپختونخواہ (کے پی) میں بارش سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 63 ہو گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران مزید چار اموات کی اطلاع ملی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق، مزید 78 افراد زخمی ہوئے ہیں جس کی وجہ جاری طوفانی بارشیں ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مرنے والوں میں 33 بچے، 15 مرد اور 15 خواتین شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں 35 مرد، 18 خواتین اور 23 بچے شامل ہیں۔ بارشوں کے تباہ کن اثرات کے نتیجے میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع بشمول خیبر، دیر اپر اینڈ لوئر، چترال لوئر اور اپر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک سمیت 3202 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ477 مکمل تباہ ہو گئے ہیں۔
ڈیزاسٹر کمپنی نے تمام متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے 110 ملین روپے کے فنڈز تقسیم کیے ہیں۔ تاہم، صورتحال بدستور تشویشناک ہے کیونکہ موسم بہار کی جاری بارشیں نہ صرف کے پی میں بلکہ ملک کے دیگر صوبوں میں بھی سیلاب کا خبرہ بڑھا رہی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے متعلقہ حکام کو 22 اپریل تک وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے چوکس رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
بیان میں بلوچستان کے کیچ، قلات، خضدار اور آواران کے اضلاع کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا کے اضلاع میں ممکنہ سیلاب سے خبردار کیا گیا ہے۔
تمام انتظامی اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ صرف کے پی میں شدید بارشوں نے 36 افراد کی جانیں لے لی ہیں جن میں 20 بچے، آٹھ مرد اور آٹھ خواتین شامل ہیں۔