لیک آڈیو میں کن کو خریدنے کی بات کی گئی؟
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے انکشاف کیا کہ ’لیک آڈیو‘ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جن قانون سازوں کو خریدنے کی بات کر رہے ہیں وہ ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی کے ارکان ہیں۔
رانا ثناء اللہ عمران خان کی حال ہی میں لیک ہونے والی اس آڈیو کا حوالہ دیا جو اس وقت سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
حکومت فرانزک آڈٹ کرنے کے لیے تیار ہے
جمعہ کو جیو نیوز کے کرنٹ افیئر شو "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت عمران خان کی لیک ہونے والی آڈیوز کا فرانزک آڈٹ کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آڈیو لیک کا مواد درست ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے قانون سازوں کو خریدنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اتحادی ان سے مایوس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ نیازی کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے، رانا ثناء اللہ
یہ بھی پڑھیں | اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہو گئے
پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کو خریدنے کی کوشش کی
ایم کیو ایم کو یہ فیصلہ کرنے میں کافی وقت لگا کہ کس سائیڈ کو سپورٹ کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس دوران متحدہ نے بھی پیپلز پارٹی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہی دنوں میں پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کو خریدنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی۔
رانا ثناء اللہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بلوچستان عوامی پارٹی کو بھی خریدنے کی کوشش کی کیونکہ پی ٹی آئی مخالف اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنے میں بھی کافی وقت لگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان ہارس ٹریڈنگ کو گناہ کبیرہ کہتے تھے لیکن اس کے مرتکب ہو گئے۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو بے نقاب کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج موجود جدید ٹیکنالوجی کی بدولت کوئی بھی دوسرے لوگوں کی گفتگو کو خفیہ طور پر ریکارڈ کر سکتا ہے۔
وہ دھرنا نہیں دے سکیں گے
اپنی وارننگ میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے احتجاجی دھرنے کی تاریخ کا اعلان کرنے کے بعد پی ٹی آئی کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہوگا کیونکہ وہ دھرنا نہیں دے سکیں گے اور نہ ہی پیچھے ہٹ سکیں گے۔