لاہور: لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے حالیہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) کو نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست گزار کا مؤقف
جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار اظہر صدیق نے مؤقف اختیار کیا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود پاکستان میں حکومت نے نرخوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کی جانب سے حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ ملک میں قیمتوں کے تعین کا کوئی شفاف اور مستقل طریقہ کار موجود نہیں ہے۔
حکومتی اعلان اور قیمتوں میں اضافہ
وفاقی حکومت نے حالیہ فیصلے میں پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جس کے بعد نئی قیمتیں درج ذیل ہیں:
- پیٹرول: 257.13 روپے فی لیٹر
- ہائی اسپیڈ ڈیزل: 267.95 روپے فی لیٹر
یہ تیسری مرتبہ مسلسل پندرہ روزہ بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
مسلسل قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات
- یکم جنوری:
- پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے اضافہ (252.66 روپے فی لیٹر)
- ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 2.96 روپے اضافہ (258.34 روپے فی لیٹر)
- 16 جنوری:
- پیٹرول میں 3.47 روپے اضافہ (256.13 روپے فی لیٹر)
- ہائی اسپیڈ ڈیزل میں 2.61 روپے اضافہ (260.95 روپے فی لیٹر)
عوام پر بوجھ اور عدالتی کارروائی
مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھ گیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر حکومت اور اوگرا سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے، اور آئندہ سماعت میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد حتمی فیصلہ متوقع ہے۔