جماعت اسلامی (جے آئی) پاکستان کے نومنتخب امیر حافظ نعیم الرحمن نے جمعرات کو منصورہ میں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر منصورہ میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، لیاقت بلوچ سمیت ملک بھر سے کارکنوں اور پارٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے چھٹے امیر بننے والے حافظ نعیم نے جماعت کے نظریات اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی پورے ملک کی رہنمائی کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی پارٹی فارم 47 اور جعلی جمہوری عمل کے ذریعے ‘مسلط’ حکومت کے خلاف ایک زبردست تحریک شروع کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کارکنان ایسی تحریک کی تیاری کریں۔ حافظ نعیم نے ان تمام دیگر جماعتوں کو بھی جماعت اسلامی کا ساتھ دینے کا کہنا جن کے نزدیک ان کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے۔
مولانا ابوالاعلیٰ مودودی (1941–72)، میاں طفیل محمد (1972–87)، قاضی حسین احمد (1987–2008)، منور حسن (2008–2013) اور سراج الحق (2013–2024)کے بعد حافظ نعیم پارٹی میں امیر منتخب ہونے والے چھٹے آدمی ہیں۔
یاد رہے کہ 4 اپریل کو سراج الحق کی جگہ حافظ نعیم کو جماعت اسلامی پاکستان کا امیر منتخب کیا گیا تھا۔
جے آئی پی کی مجلس شوریٰ کی جانب سے بنائے گئے الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر سے پارٹی کے تقریباً 45000 ہزار ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔ الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ پارٹی کی تقریباً 6000 خواتین ارکان نے بھی انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ مجموعی طور پر 82 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔