جون 09 2020: (جنرل رپورٹر) جولائی اور اگست میں کورونا اپنے عروج پہ ہو گا- اگر ایس او پیز پر عمل درآمد نا کیا گیا تو مشکل حالات آ سکتے ہیں- لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نا کے خود سمیت دوسروں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں- وزیر اعظم عمران خان کی کورونا وائرس کے حوالے سے خصوصی گفتگو کا متن
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پرعملدرآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم وائرس کو ختم تو نہیں کر سکتے لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد کر کے اس کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے- انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جولائی اور اگست کے مہینے میں یہ وباء اپنے عروج پر ہو گی- جبکہ عوام کی جانب سے بلکل بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا- جو لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہے وہ اپنی اور اپنے عزیزوں کو بھی مشکل میں ڈال رہے ہیں-انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان اڑھائی ماہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہی رہے ورنہ بڑی مشکل پیش آ سکتی ہے
گھر سے جب نکلیں تو ماسک پہنیں- بتایا گیا کہ ماسک پہننے سے کورونا کے پھیلاؤ میں پچاس فیصد تک کمی ہوتی ہے لہذا اس کا استعمال لازمی کریں- ایس او پیز پر عمل درآمد کا مطلب وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے
لاک ڈاؤن کورونا کا حل نہیں- امریکہ جیسا ملک جہاں ایک لاکھ سے زائد اموات ہو چکی ہیں وہ بھی لاک ڈاؤن کھولنے پر مجبور ہو چکے ہیں- ہمیں ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا ہو گا اور کورونا کے ساتھ ہی احتیاطی تدابیر اختیار کر کے گزر بسر کرنی ہو گی
انہوں نے تنبیہ کی کہ عام لوگ کورونا کی وباء کو سنجیدہ نہیں لے رہے-اگر ہم وباء کو تیزی سے پھیلنے سے روک لیتے ہیں تو اسپتالوں میں صحت کا نظام متاثر نہیں ہو گا- ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اور اپنے پیاروں کے لئے احتیاط کریں- یہ ملک نا تو مزید لاک ڈاؤن برداشت کر سکتا ہے اور نا ہی صحت کا نظام کورونا کے مریضوں کو سہنے کی صلاحیت رکھتا ہے- اگر عوام کی جانب سے احتیاط کا مظاہرہ نا کیا گیا تو بہت زیادہ مشکل پیش آ سکتی ہے