ترکی اور شام میں زلزلہ سے سینکڑوں افراد جاں بحق
ترکی اور شام 7.8 شدت کے ایک طاقتور زلزلے سے شدید متاثر ہوئے ہیں جس سے متعدد عمارتیں گر گئی اور سینکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ترکی اور شام میں 500 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
عمارتوں کے ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں تلاش
امدادی کارکن اور رہائشی نے سرحد کے دونوں جانب متعدد شہروں میں عمارتوں کے ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں تلاش کیا ہے
یہ زلزلہ قاہرہ تک محسوس کیا گیا ہے جس کا مرکز غازیانتپ شہر کے شمال میں شام کی سرحد سے 95 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر تھا۔
یہ بھی پڑھیں | مسئلہ کشمیر اب بھی اقوام متحدہ کے چارٹر پر ہے: سیکٹری جنرل اقوام متحدہ
یہ بھی پڑھیں | سال 2025 میں چین کے ساتھ جنگ کا امکان ہے، امریکی جنرل
زلزلے سے کئی علاقے تباہ
سرحد کے شامی حصے میں، زلزلے نے اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں کو تباہ کر دیا جو طویل خانہ جنگی سے تقریباً چالیس لاکھ اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد سے بھرے ہوئے ہیں۔
قصبے کے ایک ڈاکٹر محب قدور نے ٹیلی فون پر ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس علاقت میں میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے اور بہت سے لوگ ملبے میں دب گئے ہیں۔ ترکی کی جانب سے، کئی بڑے شہر متاثرہ علاقے میں لاکھوں شامی پناہ گزینوں کے گھر تھے۔
تباہ شدہ عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی اپیل
کم از کم چھ شدید آفٹر شاکس آئے اور وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں سے تباہ شدہ عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی اپیل کی ہے۔
یہ زلزلہ اس وقت آیا جب خطے میں برفانی طوفان کا سامنا ہے جو جمعرات تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
یاد رہے کہ سال 1999 میں شمال مغربی ترکی میں آنے والے طاقتور زلزلوں میں تقریباً 18,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔