عدم اعتماد میں تحریک انصاف بمقابلہ فوج تھی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پارٹی سربراہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں دراصل تحریک انصاف بمقابلہ فوج تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستحکم حکومتیں اس طرح نہیں گرائی جاتیں جس طرح پی ٹی آئی کی حکومت کو لپیٹ دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ عمران خان کو گزشتہ سال اپریل میں قومی اسمبلی میں 13 سیاسی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے ہٹا دیا گیا تھا۔
فواہد چوہدری کی ہارڈ ٹاک سے گفتگو
بی بی سی کے پروگرام ‘ہارڈ ٹاک’ میں بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ان اتحادی جماعتوں کو کس نے کنٹرول کیا ہے اور وہ کس سے ہدایات لے رہے ہیں۔
قمر جاوید باجوہ پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں ملوث
انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کرتی ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ سیاست کو صرف سیاستدانوں پر چھوڑ دینا چاہیے تھا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے مطابق جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں ملوث تھے۔
یہ بھی پڑھیں | غداری کیس: اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا
یہ بھی پڑھیں | ایم کیو ایم پی ڈی ایم سے الگ نہیں ہوگی، گورنر سندھ
فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی بحران معاشی بحران کی طرف لے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو غیر ضروری طور پر گھر بھیج کر معاشی بحران کو جنم دیا گیا۔
جب پی ٹی آئی نے حکومت بنائی تو ملک تباہی کا شکار تھا اور پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ملک کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچ گئی تھی اور یہ سب کوویڈ کے باوجود ہوا۔
معاشی بحران عمران خان کو ہٹانے سے آیا ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی بحران عمران خان کی حکومت کو غیر آئینی طور پر ہٹانے سے پیدا ہوا ہے۔
پروگرام کے میزبان اسٹیفن ساکور نے کہا کہ 2018 میں جب پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان کا قرضہ 116 بلین ڈالر تھا لیکن جب پارٹی نے حکومت چھوڑی تو یہ بڑھ کر 230 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔ فواد چوہدری نے جواب دیا کہ ان کی پارٹی کی حکومت کو پچھلی حکومت کے لیے گئے قرضوں کی واپسی کے لیے فنڈز لینا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کی حکومت نے قرضوں کی تنظیم نو کے لیے کام کیا۔
میزبان نے کہا کہ اعداد و شمار سے ان کا دعوی ثابت نہیں ہوتا۔