پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے تاکہ عدلیہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا جا سکے۔
عمران خان نے اپنے کارکنوں کو جیل سے جاری ایک پیغام میں بتایا کہ یہ مظاہرے 2 اکتوبر سے میانوالی، فیصل آباد، اور بہاولپور میں شروع ہوں گے۔ اس کے بعد اسلام آباد کے ڈی چوک پر 4 اکتوبر کو احتجاج اور 5 اکتوبر کو لاہور میں مینارِ پاکستان پر ایک بڑا اجتماع ہو گا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف چلائی جانے والی تمام سازشیں "لندن پلان” کا حصہ ہیں جس کا مقصد انہیں سیاسی طور پر ختم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی گرفتاری اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قید بھی اسی سازش کا حصہ ہیں۔
انہوں نے اپنے کارکنوں کو پرامن رہنے کا پیغام دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے غیر تشدد کے اصول پر کاربند رہی ہے۔
مزید برآں، انہوں نے پارٹی کے خواتین کارکنان کی گرفتاریوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا خاص طور پر ایک معمر خاتون کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی عدلیہ کے دفاع کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
اس احتجاجی مہم کا مقصد عمران خان کی حمایت کو برقرار رکھنا اور ان کے مطابق، ملک میں عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے آواز اٹھانا ہے۔