پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ججوں کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پارٹی کو اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے فیصلوں میں شامل رکھنا ہے۔
یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس میں اس تجویز کو بنیادی کمیٹی اور پارٹی کے بانی عمران خان کی حتمی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔
حالیہ آئینی ترامیم کے تحت، جے سی پی میں 13 اراکین شامل ہوں گے، جن میں چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز، آئینی بینچز کے سینئر جج، قانون کے وزیر، اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل کا نمائندہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے دو دو اراکین شامل ہوں گے۔
یہ کمیشن سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، اور فیڈرل شریعت کورٹ کے ججوں کی تقرری، کارکردگی کا جائزہ لینے اور آئینی بینچز کے قیام کا اختیار رکھتا ہے۔
پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد آیا ہے، جس کے تحت کمیشن کو اعلیٰ عدلیہ کے لیے ججوں کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ مرتب کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کمیشن میں پی ٹی آئی کے دو نمائندے، بطور اپوزیشن رکن، ججوں کی تقرری، ان کے جائزے، اور بینچز کی تشکیل کے عمل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے یہ قدم قومی اسمبلی کے سپیکر کی جانب سے کمیشن کی تشکیل کے عمل کو مکمل کرنے کی درخواست کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ اس فیصلے سے پارٹی کو قانونی اور عدالتی امور میں مؤثر شراکت داری کا موقع ملے گا، جو کہ اعلیٰ عدلیہ میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔