متحدہ عرب امارات کی حکومت نیپال، بنگلہ دیش اور نائینجیریا سے غیر ملکی اخراج کے ویزوں کو معطل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ زرائع کے مطابق، اگرچہ حکومت کی جانب سے اس کا اب تک باضابطہ اعلان نہیں ہوا ہے لیکن حکومت ایسا فیصلہ کر سکتی ہے۔
غیر سرکاری زرائع کے مطابق، حکومت کی جانب سے اس طرح کے فیصلے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں کیونکہ نیپال، بنگلہ دیش اور نائینجیریا کی حکومتوں نے کوویڈ لاک ڈاون کے دوران ملک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن کو واپس نہیں لیا گیا ہے۔شٹ ڈاون کی وجہ سے ہزاروں تارکین وطن مزدور بےروزگار ہو گئے ہیں جبکہ وہ اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں تاہم، یہ تینوں ممالک اپنے شہریوں کو واپس لانے سے گریزاں ہیں۔
اماراتی حکومت نے ان حکومتوں سے اپنے شہریوں کو واپس لینے کی متعدد درخواستیں دی تھیں جبکہ ان تینوں حکومتوں کی جانب سے شہریوں کی وطن واپسی پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ ان حکومتوں نے اپنے ان شہریوں کو بھی وطن واپسی کی اجازت نہیں دی جو سالانہ تعطیل کے باعث اپنے ملک جانا چاہتے تھے۔ نیپالی حکومت اس ناقص رفتار کی وجہ سے اب تنقید کی زد میں آ چکی ہے جس کے باعث وہ اپنے شہریوں کی وطن واپسی کا انتظام کر رہی ہے۔ سترہ ہزار سے زائد نیپالی وطن واپس لوٹنا چاہتے ہیں لیکن یہ معلوم نہیں کہ انہیں کب گھر واپس جانے دیا جائے گا۔ ان میں سے کچھ کی جانب سے حال ہی میں امارات میں قائم نیپالی سفارت خانے کے باہر سیکورٹی حکام کے مشتعل ہونے سے قبل مشتعل مظاہرہ کیا تھا۔ حکومت کی بےعملی پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر تنقیدی پوسٹیں بھی گردش کرنے لگی ہیں۔
بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبد المومن نے اپنے اماراتی ہم منصب عبداللہ بن زید بن سلطان سے بات کی کہ وہ بنگلہ دیشی تارکین وطن کو واپس رہنے کی اجازت دینے پر آمادہ کریں۔ وزیر کی جانب سے متحدک عرب امارات میں پھنسے شہریوں کی واپسی کے کئے کسی ٹائم لائن کا اعلان نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے متحدہ عرب امارات نے کئی ماہ کے کئے لاک ڈاون نافذ کیا تھا جبکہ مئی سے، پاکستان اور ہندوستان جیسے دوسرے ممالک سے ہزاروں تارکین وطن واپس آئے ہیں۔