بنوں شہر میں پیر کے روز سے پولیس لائنز چوک پر ہزاروں مظاہرین نے دھرنا دے دیا ہے جس کا مقصد بڑھتے ہوئے انتشار کو ختم کرنا اور مسلح گروپوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنا تھا۔ مظاہرین نے شہر کے مختلف حصوں سے آ کر شرکت کی جس کے نتیجے میں کاروباری مراکز بند رہے اور شہر میں معمول کی زندگی متاثر ہوئی۔
احتجاج میں مختلف سیاسی جماعتوں، طلباء تنظیموں، اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات میں کہا کہ حکومت فوری طور پر امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات کرے اور مسلح گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا، جس میں پورے علاقے میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک 45 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے اراکین نے مظاہرین کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور ان کے مطالبات سنے۔ مذاکرات کے بعد مظاہرین نے کچھ مطالبات پر عمل درآمد کے لیے مہلت دی ہے۔
مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ علاقے میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام رہے ہیں اور مسلح گروپوں کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو غیر محفوظ چھوڑ دیا گیا ہے اور حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو رہی ہے۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنائے اور مسلح گروپوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جائیں گے، وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔