بلاول بھٹو کی عالمی معاشی نظام پر تنقید
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی معاشی نظام ترقی پذیر ممالک کے مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر نہیں ہے۔
انہوں نے ہفتے کے روز نیویارک میں گروپ آف 77 اور چین کی وزارتی کانفرنس کے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔
کم از کم ایک سو ممالک معاشی بحران سے دوچار ہیں
انہوں نے کہا کہ کم از کم ایک سو ممالک معاشی بحران سے دوچار ہیں اور ان ممالک میں لاکھوں لوگ بھوک اور غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو چیلنجوں کے ایک بڑے طوفان کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی اقتصادی نظام ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنے میں ناکام رہا ہے۔ سو سے زیادہ ممالک کو مالیاتی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک ارب سے زیادہ لوگوں کو بھوک اور بے سہارا لوگوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا 23 دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کا امکان
یہ بھی پڑھیں | صدر عارف علوی پرویز الٰہی سے ملاقات میں اسمبلی تحلیل کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے
شدید ترین کساد بازاری غریب ممالک کو متاثر کر رہی
انہوں نے کہا کہ اس صدی کی شدید ترین کساد بازاری غریب ممالک کو متاثر کر رہی ہے۔ بلاول بھٹو نے نشاندہی کی کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی آفات کی بڑھتی ہوئی تعداد غریب ممالک کو متاثر کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو کی پاکستان میں بھارتی دہشت گردی پر تنقید
گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بھارت کو بتایا کہ اسامہ بن لادن مر گیا ہے لیکن گجرات کا قصاب نریندر مودی ابھی تک زندہ ہے اور بھارت کا وزیراعظم بن چکا ہے۔
ہندوستانی حکومت
ہندوستانی حکومت گاندھی کے نظریے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ ان کے قاتل کے نظریات پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ہٹلر سے متاثر ہے۔
پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے میں ہندوستان کے کردار کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد عناصر کو پڑوسی ملک کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی عناصر بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔